کانگریس کے مسلم ارکانِ اسمبلی کے لیے سنجیدہ مشورہ: جے ڈی یو کا راستہ بہتر کیوں؟
بہار کی موجودہ
سیاسی صورتحال تیزی سے بدل رہی ہے، اور ایسے وقت میں سیاسی جماعتیں ہی نہیں بلکہ
عوامی نمائندے بھی نئے امکانات کی تلاش میں ہیں۔ کانگریس کے باقی نمائندہ مسلم
ارکانِ اسمبلی کے حوالے سے یہ بات شدت سے محسوس کی جا رہی ہے کہ اگر وہ جے ڈی یو
میں شامل ہونے کا فیصلہ کریں تو یہ قدم ان کے سیاسی مستقبل کے لیے فائدہ مند ثابت
ہوسکتا ہے۔
ایک
طرف کابینہ میں اب بھی متعدد عہدے خالی ہیں، دوسری طرف عوامی توقعات بھی اپنے
نمائندوں سے بڑھتی جا رہی ہیں۔ ایسے ماحول میں جے ڈی یو میں شمولیت نہ صرف عوام کے
لیے بہتر نمائندگی کا راستہ کھول سکتی ہے بلکہ خود ان ارکانِ اسمبلی کے لیے مضبوط
سیاسی بنیاد کا سبب بھی بن سکتی ہے۔
اسی
کے ساتھ یہ پہلو بھی قابلِ ذکر ہے کہ اگر جے ڈی یو کی جانب سے بلّیاوی صاحب کو
کابینہ میں جگہ دی جاتی ہے تو یہ ایک خوش آئند قدم ہوگا۔ بلّیاوی صاحب نے میدان
میں جتنی محنت کی ہے، اُس کا صلہ انہیں ضرور ملنا چاہیے۔ ان کی جدوجہد ہمیشہ عملی
سیاست اور عوامی خدمت سے جڑی رہی ہے، اور وزارت کا منصب ان کی محنت کا ایک مناسب
اعتراف ہوگا۔
بہار
کی سیاست اس وقت ایک نئے دور سے گزر رہی ہے۔ ایسے میں دانشمندانہ فیصلے ہی مستقبل
کی سیاست کو نئی سمت دے سکتے ہیں۔

0 تبصرے